Part 03
顯示更多
隱藏
Audio story part 03
發佈者 AdbaAdba16266
Video Transcription
سررڈ ایک غریب آدمی اندر آنے کی اجازت مانگ رہا ہے۔
وہ کہتا ہے کہ وہ آپ کا والد ہے۔
میں نے گار سے کہا کہ یہ میری والد کیسے ہو سکتی ہیں؟
میری والی تو بیرون ملت ہیں، ابھی میری ان سے بات ہوئی ہے۔
تم اس دفتر سے نکال دو اور اگر جد کرے تو سبتی سے پیش آنا۔
پھر میں اپنے دوست کے ساتھ باتیں کرنے لگا۔
لیکن اچانک اببہ دفتر میں داخل ہو گئے۔
میرا دوست حیران آ گیا اور میرے چہرے کے تاثرات بدل گئے۔
اببہ نے کہا نبیل تمہارا گار بتنیز ہے، مجھے دکھے دی رہا تھا۔
تم نے اسے نہیں بتایا کہ میں تمہارا باپ ہوں۔
میں کئی دن سے تمہیں فون کر رہا تھا لیکن تم نے بات نہیں کی۔
اس لیے میں خود آ گیا۔
میں نے اببہ کی طرف دیکھا اور اپنے دوست کی طرف۔
میری برسوں کی محنت برباد ہونے والی تھی۔
میں نے غصے سے گارد کو بلا کر کہا یہ پاگل آدمی کون ہے جو خود کو میرا باپ کہہ رہا ہے۔
میں نے تمہیں بتایا تھا کہ میرا والد بیرون ملک ہے۔
پھر بھی تم نے اسی اندر آنے دیا نکالو اسے یہاں سے۔
گارد نے اببہ کو دکھے دیئے اور انہیں دفتر سے باہر نکال دیا۔
میں غصے میں تھا جب میرا دوست چلا گیا۔
میں نے فوراں اممہ کو فون کیا اور ان سے سختی سے واقعی۔
میں نے انہیں دمکی دی اگر دوبارہ کسی کو یہ بتایا کہ میں ان کا بیٹا ہوں
تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا۔
میری ماں روتی رہ گئی اور وہ مسلسل کہہ رہی تھی نبیل بیٹا میری بات تو سنو
لیکن میں نے فون بند کر دیا۔
اس بات سے میرا دل بہت خراب ہوا اور میں نے اپنے باس اور دوستوں
اور اعلیٰ حکام سے کہہ کر اپنا تبادلہ فوراں کسی دوسرے بڑے شہر کروا لیا۔
...
- 1,137
- 05:05